کراہ ارض پر سماجی ذرائع ابلاغ کی غیرمعمولی اور حیران کن ترقی دیکھنے کیلئے انسان کا سائنسدان ہونا اب ضروری نہیں رہاہے۔ کچھ سال قبل باہمی میل جول کے ذرائع ابلاغ محض سکول اور کالج کے طلبہ کی دلچسپی کا مرکز سمجھے جانے والے طریقہ کار تھے اب ان سے ہر عمر اور طبقہ کے لوگ معلومات حاصل کرتے ہیںیا دوسروں کو اس کا حصہ دار بناتے ہیں۔ دنیا میں ایک ارب سے زائد Facebookصارفین ہیں جو روزانہ 40کروڑ سے زائد تصاویر شیئر کرتے ہیں جبکہ روزانہ 60کروڑ tweetکی جاتی ہیں۔
پاکستان میں پچھلے دو برس میں Facebookصارفین کی تعداد ایک کروڑ50لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ٹویٹر پر صحافی سیاستدان اور کمپنیاں اب اپنے تعلقات بہتر سے بہتر بنانے اور ایک دوسرے کو باقاعدہ طور پر اپنی طرف متوجہ کرنے اور مصروف رکھنے کے لیئے ٹویٹر استعمال کر رہے ہیں۔ آج کے دور میں پاکستانی اپنے موبائل آلات پر بے انتہا فعال ہیں۔ پاکستانیوں نے 2014میں 4سو ارب سے زائد SMSایک دوسرے کو ارسال کیئے۔
واشنگٹن ڈی سی میں وڈرووِلسن سینٹر میں جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیاء پروگرام کے سینئر معاون مائیکل نے 2002میں لکھا کہ پاکستان میں سماجی ذرائع ابلاغ رابطوں کے لئے اہم فورم کی صورت میں قائم ہیں۔ وہ معلومات فراہم کرنیوالے، احتجاج کے لیئے لوگوں کو متحرک کرنیوالے انسانیت کے لیئے ایک اور وسیلہ سماجی مقاصد کے لیئے حمایتی مدد گار اور سیاسی مباحثوں میں ایک معاون کی خدمات سر انجام دیتے ہیں تاہم پاکستان کے ذرائع ابلاغ کے ماحول کی حقیقت اور اس کی محدود رسائی کے باعث پاکستان کا سوشل میڈیا تبدیلی کا آلہ کار کم ہے۔ سماجی ذرائع ابلاغ اس سال پھلنے پھولنے لگے ہیں جس کی بنیادی وجہ موبائل انٹر نیٹ کی ترقی ہے اگر دیکھا جائے تو شاید کراہ ارض پر انسان کی تعداد زیادہ موبائل آلات کی تعداد ہے۔ 7.5ارب سے زائد موبائل آلات میں تقریباً 15کروڑ آلات کے ساتھ پاکستان دنیا کے چوٹی کے موبائل ملکوں میں سے ایک ہے۔ زیادہ تر آلات 4G/3Gآلات ہیں جو ایس ایم ایس اور ایم ایم ایس کو سہولت کے ساتھ موبائل انٹر نیٹ بھی فراہم کرتے ہیں جس کا رحجان تیزی کے ساتھ پاکستان میں پروان چڑھ رہا ہے۔
IDCنٹر نیشنل ڈیٹا کارپوریشن کا ایک جائزہ ہمیں بتاتا ہے کہ پاکستان اب سمارٹ فونز اور ٹیبلٹس اپنا رہے ہیں اور 2015وہ سال ثابت ہوگا جب موبائل انٹر نیٹ ڈیسک ٹاپ انٹر نیٹ سے آگے نکل جائیگا۔ اور جس کی اہم وجہ PTAپاکستان ٹیلی کمونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے 3G/4Gموبا ئل فون نیٹ ورک چلانے کے لئے صارفین کو سہولت فراہم کرنا ہے جس کا کافی عرصہ سے انتظار کیا جا رہا تھا۔ 4G/3Gسروس کی سہولت کے باعث فون آپکی ہاتھوں کی انگلیوں میں انٹرنیٹ کے ساتھ مختصر لیپ ٹاپ بن جائیں گے جن میں Streamingویڈیو، ویڈیو کالز، تیز تر ڈاؤن لوڈز اور بہتر صوتی رابطے بھی شامل ہیں۔ باہمی میل جول کے ذرائع اب اسی جگہ رہیں گے اور موبائل انٹر نیٹ کی ترقی کے ساتھ کاروبار ؤ، میڈیا اور تفریح پر ان کا کردار اور اثرو رسوخ بھی بڑھے گا۔ اس کا فائدہ اٹھانے والے نوجوان تعلیم یافتہ جدید ٹیکنالوجی کو سمجھنے والے پاکستانی لوگ ہی ہوں گے جو کمپنیاں چلانے کے لئے دنیا بھر میں اپنے دوستوں کسٹمرز اور رفقاء سے رابطے اور پاکستانی سیاستداری اور ذرائع ابلاغ کو یہ بتانے کے لئے کہ وہ کیا ضروری سمجھتے ہیں انہی آلات کو زیادہ سے زیادہ استعمال کریں گے۔موبائل انٹر نیٹ 2015پاکستان میں سماجی ذرائع ابلاغ کے لئے ایک انقلابی سال بنا دے گاجو کہ ابھی تک کافی حد تک درست بھی ثابت ہو رہا ہے۔