وزیراعظم عمران خان کاقوم سے پہلا خطاب
11سو کنال کے وزیراعظم ہاوس کےبجائے3کمروں کے گھر میں رہوں گا.جہاں 524 نہیں صرف 2 ملازمین ہوں گے اور80 نہیں صرف 2 گاڑیاں (وہ بھی سیکورٹی کی وجہ سے) میرے زیراستعمال ہوں گی. 33 بلٹ پروف گاڑیوں سمیت وزیراعظم ہاوس کی 80 گاڑیوں کی آکشن کریں گے.
سب سے پہلے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو 22سال میرے ساتھ رہے
قائد اعظم اوراقبال کا پاکستان چاہتا ہوں
میں نے22سال پہلے سیاست میں قدم رکھا
میں نے سیاست کو کبھی بھی کیریئر نہیں سمجھا
میراسیاست میں آنےکامقصد ایک فلاحی ریاست کاقیام تھا
میں آج احسن رشید کو بہت یاد کرتا ہوں
بڑے مشکل وقت میں میرے ساتھ چلنے والوں کا شکریہ
لوگ ان کارکنوں کو ٹانگہ پارٹی کا ساتھ دینے کا طعنہ دیتے تھے
قائد اعظم دنیا کی تاریخ میں انقلاب لیکر آئے
پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل حالات نہیں تھے جیسے آج ہیں
آج پاکستان کا قرضہ 28 ہزار ارب ہے
سلونی بخاری نے ہمارے مشن میں بہت ساتھ دیاان کو بہت یادکررہا ہوں
مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں
آج ملکی قرضہ 28ہزار ارب روپے ہے
7سال پہلے یہ قرضہ 6ہزار ارب تھا
ہم اس قرضےکےبارےمیں بتائیں گےکہ یہ پیسہ کہاں گیا
آج قرضےاتارنےکےلیےنہیں بلکہ سوداداکرنےکےلیےقرضہ لیناپڑرہاہے
روپے پرسارا دباؤ بیرونی قرضوں کی وجہ سے ہے
گزشتہ ایک سال سےہمیں ہر مہینے2ارب ڈالرقرضہ لیناپڑرہاہے
پیپلز پارٹی کی حکومت گئی تو60 ارب روپے کا قرضہ تھا
ملک کوقرضہ اتارنےکیلئےسب سےزیادہ مشکل کاسامناکرناہوگا
ہم ان پانچ ملکوں میں سے ہیں جہاں گندا پانی پینے سے بچوں کی اموات ہوتی ہیں
ہم ان 5 ممالک میں سے ہیں جہاں خوراک نہ ملنے پر عورتوں کی صحت متاثر ہوتی ہےکم غذایت کے باعث بچے صحتمند بچے کا مقابلہ نہیں کر سکتا
کم غذایت کی وجہ سے بچے شدید بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں
اپنے بچوں پر خرچ کرنے کیلیے ملک میں پیسا نہیں
پاکستان کے524 ملازم ہیں
کی80 گاڑیاں اور33 بلٹ پروف گاڑیاں ہیں
ہاؤس1100 کینال پر ہے
ہاؤس کے سالانہ اخراجات کروڑوں روپے کے ہیں
ڈی سی کمشنر گورنر بڑے بڑے گھروں میں رہتے ہیں
ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف صاحب اقتدار کا طرز زندگی انگریز دور جیسا ہے
سب سےاہم چیزہےکہ ہمیں اپنےدلوں میں رحم پیداکرناپڑےگا
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
ہمیں سوچ اور رہن سہن بدلنا ہوگا
ہمارےپاس اپنےبچوں پرخرچ کرنےکیلئےپیسہ نہیں ہے
آج وقت ہے ہم اپنی حالت تبدیل کرسکتے ہیں وزیراعظم
اللہ تعالیٰ بھی اس قوم کی حالت نہیں بدلتاجوکوشش نہ کرے
سابق اسپیکرقومی اسمبلی نے8کروڑروپےبیرون ملک دوروں پرخرچ کیے
کے دوروں پر65 کروڑ روپے خرچ کیے گئے
پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کاسامنا ہے
سوا 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں
قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے
جب ہم اپنے بچوں کوتعلیم نہیں دیں گےتوروزگارکیسےملےگا
ترقی یافتہ ممالک میں امیرطبقہ ٹیکس دیتاہےاورغریبوں پرخرچ کیاجاتاہے
اب ملک کی حالت بدلنےکاوقت آگیاہے
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
سب سےپہلےقانون کی بالادستی لانی ہے
مغرب میں ہر کام میرٹ کے مطابق ہوتا ہے
ملک کے سربراہ کیلیے صادق اور امین ہونا لازم ہے
خلفائےراشدین خود کو احتساب کیلیے عوام کے سامنے پیش کرتے تھے
باہرممالک میں پیسے والےلوگ ٹیکس دیتےہیں
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
حضرت ابوبکر خلیفہ بنے تو انہوں نے اپنی کپڑے کی دکان بند کردی تاکہ مفاد کا ٹکراؤ نہ ہو
یہاں لوگ اقتدار میں آتے ہی پیسا بنانے کیلیے ہیں
اسپیکرقومی اسمبلی کابجٹ16کروڑروپےہے
اقلیتی برادری بھی برابری کےشہری ہیں
آزادی کےبعدہمارےحکمرانوں نےویسےہی رہناشروع کردیاجیسےانگریزرہ رہےتھے
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
برطانیہ کاوزیراعظم جھوٹ بولنےپرنکالاگیا
حاکم کاصادق اورامین ہونالازمی ہے
میں آپ کو مقابلہ کر کے دکھاؤں گا
میں نے ساری زندگی میں ایک چیز سیکھی ہے مقابلہ کرنا
میں 2 ملازم اور 2 گاڑیاں رکھوں گا
اپنے گھر میں رہنا چاہتا تھاصرف سیکیورٹی کے باعث اپنے گھر میں نہیں رہ رہا
گورنر ہاؤسز میں کوئی گورنر نہیں رہے گا
وزیراعظم کے لیے موجود گاڑیوں کی نیلامی کریں گے
تمام گورنر ہاؤسز اور وزیر اعلیٰ ہاؤسز میں سادگی اختیار کریں گے
گزشتہ وزیراعظم کےدوروں پر65 کروڑروپےخرچ کیےگئے
وزیراعظم ہاؤس میں ایک اعلیٰ یونیورسٹی بنائیں گے
ٹاسک فورسز بنائی جائیں گی تاکہ خرچے کم کریں
پیسا بچا کر ان پر خرچ کریں گے جو طبقہ پیچھے چلا گیا ہے
ہم بیرون ممالک سے قرضہ لیتے ہیںشرم نہیں آتی
قرضوں سے کوئی ملک ترقی نہیں کرتا
قرضہ کچھ عرصے کیلیے لیا جاتا ہے
بھکاریوں کی طرح پیسےمانگنےوالوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی
بڑے بڑے گھروں میں رہنے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے
سب سے پہلے ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہے
ہم سادگی اور کفایت شعاری کی مہم چلائیں گے
عشرت حسین کی زیرسربراہی ٹاسک فورس بنائیں گئے,
باہر بھیجا گیا پیسا واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس قائم کریں گے
عوام کواعتماد دیں گے کہ آپ کا ٹیکس آپ پر خرچ ہوگا
عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ ہوگا وزیراعظم
کبھی کسی پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کا سارا پیسا اس ملک میں نہیں
وہ کیسا لیڈر ہے جو اپنی دولت باہر رکھتا ہےسیاست پاکستان میں کرتا ہے
باہر پیسا رکھنے والا سیاستدان باہر سےکنٹرول بھی ہوسکتا ہے
میں باہر سے سرمایہ کاری لے کر آئیں گے
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
سرمایہ کاری کیلیے تمام رکاوٹیں ختم کریں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
جولوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کررہےہیں ان کی رکاوٹوں کودور کریں گے
بیرون ملک کام کرنے والے ملک کا اثاثہ ہیں
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
بیرونی ملک پاکستانیوں کیلیے پیسے ملک بھیجنے میں آسانیاں پیدا کرینگے
اوورسیز پاکستانی اپنا پیسا پاکستان کی بینکوں میں رکھوائیں
ہمیں اس وقت ڈالر کی ضرورت ہے
کرپٹ عناصر پرہاتھ ڈالاجائےگااوریہ لوگ شورمچاناشروع کردیں گے
کرپشن کے خاتمے کیلیے پورا زور لگانا ہے
کوئی بھی ملک اتنی کرپشن برداشت نہیں کر سکتا
صاحب اقتدار کرپشن کرتا ہے تو ادارے تباہ ہوتے ہیں
ہرسال10ہزارارب روپےکی منی لانڈرنگ ہوتی ہے
عوام کےٹیکس کی حفاظت خودکروں گا
بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی میں مدد کریں گے وزیراعظم
کرپشن کی نشاندہی کرنیوالے کو بازیاب پیسے میں سے 20 سے 25 فیصد دینگے
پیسا چوری کر کے باہر لے جانے والے یہاں مافیا بیٹھے ہیں
سرمایہ کاروں کیلئے’’ون ونڈو آپریشن‘‘ بنانےکی کوشش کریں گے
نیب کی ہر ممکن مدد کریں گے وزیراعظم
ہر جگہ مافیا بیٹھے ہیںان پر ہاتھ ڈلے گا تو یہ شور مچائیں گے
یا یہ ملک بچے گا یا کرپٹ لوگ بچیں گے
برسوں سے زیر التوا کیسز نمٹے نہیں ہیں
انصاف کا نظام بھی ٹھیک کرنا ہےچیف جسٹس سے ملاقت کروں گا
ایسا نظام لائیں گے کہ کیسز ایک سال سے زیادہ نہ چلیں
کرپشن کےخاتمےکےلیےپورازورلگانا ہے11سو کنال کے وزیراعظم ہاوس کےبجائے3کمروں کے گھر میں رہوں گا.جہاں 524 نہیں صرف 2 ملازمین ہوں گے اور80 نہیں صرف 2 گاڑیاں(وہ بھی سیکورٹی کی وجہ سے)میرے زیراستعمال ہوں گی. 33 بلٹ پروف گاڑیوں سمیت وزیراعظم ہاوس کی 80 گاڑیوں کی آکشن کریں گے.
کاقوم سے پہلا خطاب
سب سے پہلے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو 22سال میرے ساتھ رہے
قائد اعظم اوراقبال کا پاکستان چاہتا ہوں
میں نے22سال پہلے سیاست میں قدم رکھا
میں نے سیاست کو کبھی بھی کیریئر نہیں سمجھا
میراسیاست میں آنےکامقصد ایک فلاحی ریاست کاقیام تھا
میں آج احسن رشید کو بہت یاد کرتا ہوں
بڑے مشکل وقت میں میرے ساتھ چلنے والوں کا شکریہ
لوگ ان کارکنوں کو ٹانگہ پارٹی کا ساتھ دینے کا طعنہ دیتے تھے
قائد اعظم دنیا کی تاریخ میں انقلاب لیکر آئے
پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل حالات نہیں تھے جیسے آج ہیں
آج پاکستان کا قرضہ 28 ہزار ارب ہے
سلونی بخاری نے ہمارے مشن میں بہت ساتھ دیاان کو بہت یادکررہا ہوں
مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں
آج ملکی قرضہ 28ہزار ارب روپے ہے
7سال پہلے یہ قرضہ 6ہزار ارب تھا
ہم اس قرضےکےبارےمیں بتائیں گےکہ یہ پیسہ کہاں گیا
آج قرضےاتارنےکےلیےنہیں بلکہ سوداداکرنےکےلیےقرضہ لیناپڑرہاہے
روپے پرسارا دباؤ بیرونی قرضوں کی وجہ سے ہے
گزشتہ ایک سال سےہمیں ہر مہینے2ارب ڈالرقرضہ لیناپڑرہاہے
پیپلز پارٹی کی حکومت گئی تو60 ارب روپے کا قرضہ تھا
ملک کوقرضہ اتارنےکیلئےسب سےزیادہ مشکل کاسامناکرناہوگا
ہم ان پانچ ملکوں میں سے ہیں جہاں گندا پانی پینے سے بچوں کی اموات ہوتی ہیں
ہم ان 5 ممالک میں سے ہیں جہاں خوراک نہ ملنے پر عورتوں کی صحت متاثر ہوتی ہےکم غذایت کے باعث بچے صحتمند بچے کا مقابلہ نہیں کر سکتا
کم غذایت کی وجہ سے بچے شدید بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں
اپنے بچوں پر خرچ کرنے کیلیے ملک میں پیسا نہیں
پاکستان کے524 ملازم ہیں
کی80 گاڑیاں اور33 بلٹ پروف گاڑیاں ہیں
ہاؤس1100 کینال پر ہے
ہاؤس کے سالانہ اخراجات کروڑوں روپے کے ہیں
ڈی سی کمشنر گورنر بڑے بڑے گھروں میں رہتے ہیں
ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف صاحب اقتدار کا طرز زندگی انگریز دور جیسا ہے
سب سےاہم چیزہےکہ ہمیں اپنےدلوں میں رحم پیداکرناپڑےگا
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
ہمیں سوچ اور رہن سہن بدلنا ہوگا
ہمارےپاس اپنےبچوں پرخرچ کرنےکیلئےپیسہ نہیں ہے
آج وقت ہے ہم اپنی حالت تبدیل کرسکتے ہیں وزیراعظم
اللہ تعالیٰ بھی اس قوم کی حالت نہیں بدلتاجوکوشش نہ کرے
سابق اسپیکرقومی اسمبلی نے8کروڑروپےبیرون ملک دوروں پرخرچ کیے
کے دوروں پر65 کروڑ روپے خرچ کیے گئے
پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کاسامنا ہے
سوا 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں
قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے
جب ہم اپنے بچوں کوتعلیم نہیں دیں گےتوروزگارکیسےملےگا
ترقی یافتہ ممالک میں امیرطبقہ ٹیکس دیتاہےاورغریبوں پرخرچ کیاجاتاہے
اب ملک کی حالت بدلنےکاوقت آگیاہے
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
سب سےپہلےقانون کی بالادستی لانی ہے
مغرب میں ہر کام میرٹ کے مطابق ہوتا ہے
ملک کے سربراہ کیلیے صادق اور امین ہونا لازم ہے
خلفائےراشدین خود کو احتساب کیلیے عوام کے سامنے پیش کرتے تھے
باہرممالک میں پیسے والےلوگ ٹیکس دیتےہیں
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
حضرت ابوبکر خلیفہ بنے تو انہوں نے اپنی کپڑے کی دکان بند کردی تاکہ مفاد کا ٹکراؤ نہ ہو
یہاں لوگ اقتدار میں آتے ہی پیسا بنانے کیلیے ہیں
اسپیکرقومی اسمبلی کابجٹ16کروڑروپےہے
اقلیتی برادری بھی برابری کےشہری ہیں
آزادی کےبعدہمارےحکمرانوں نےویسےہی رہناشروع کردیاجیسےانگریزرہ رہےتھے
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
برطانیہ کاوزیراعظم جھوٹ بولنےپرنکالاگیا
حاکم کاصادق اورامین ہونالازمی ہے
میں آپ کو مقابلہ کر کے دکھاؤں گا
میں نے ساری زندگی میں ایک چیز سیکھی ہے مقابلہ کرنا
میں 2 ملازم اور 2 گاڑیاں رکھوں گا
اپنے گھر میں رہنا چاہتا تھاصرف سیکیورٹی کے باعث اپنے گھر میں نہیں رہ رہا
گورنر ہاؤسز میں کوئی گورنر نہیں رہے گا
وزیراعظم کے لیے موجود گاڑیوں کی نیلامی کریں گے
تمام گورنر ہاؤسز اور وزیر اعلیٰ ہاؤسز میں سادگی اختیار کریں گے
گزشتہ وزیراعظم کےدوروں پر65 کروڑروپےخرچ کیےگئے
وزیراعظم ہاؤس میں ایک اعلیٰ یونیورسٹی بنائیں گے
ٹاسک فورسز بنائی جائیں گی تاکہ خرچے کم کریں
پیسا بچا کر ان پر خرچ کریں گے جو طبقہ پیچھے چلا گیا ہے
ہم بیرون ممالک سے قرضہ لیتے ہیںشرم نہیں آتی
قرضوں سے کوئی ملک ترقی نہیں کرتا
قرضہ کچھ عرصے کیلیے لیا جاتا ہے
بھکاریوں کی طرح پیسےمانگنےوالوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی
بڑے بڑے گھروں میں رہنے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے
سب سے پہلے ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہے
ہم سادگی اور کفایت شعاری کی مہم چلائیں گے
عشرت حسین کی زیرسربراہی ٹاسک فورس بنائیں گئے,
باہر بھیجا گیا پیسا واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس قائم کریں گے
عوام کواعتماد دیں گے کہ آپ کا ٹیکس آپ پر خرچ ہوگا
عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ ہوگا وزیراعظم
کبھی کسی پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کا سارا پیسا اس ملک میں نہیں
وہ کیسا لیڈر ہے جو اپنی دولت باہر رکھتا ہےسیاست پاکستان میں کرتا ہے
باہر پیسا رکھنے والا سیاستدان باہر سےکنٹرول بھی ہوسکتا ہے
میں باہر سے سرمایہ کاری لے کر آئیں گے
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
سرمایہ کاری کیلیے تمام رکاوٹیں ختم کریں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
جولوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کررہےہیں ان کی رکاوٹوں کودور کریں گے
بیرون ملک کام کرنے والے ملک کا اثاثہ ہیں
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
بیرونی ملک پاکستانیوں کیلیے پیسے ملک بھیجنے میں آسانیاں پیدا کرینگے
اوورسیز پاکستانی اپنا پیسا پاکستان کی بینکوں میں رکھوائیں
ہمیں اس وقت ڈالر کی ضرورت ہے
کرپٹ عناصر پرہاتھ ڈالاجائےگااوریہ لوگ شورمچاناشروع کردیں گے
کرپشن کے خاتمے کیلیے پورا زور لگانا ہے
کوئی بھی ملک اتنی کرپشن برداشت نہیں کر سکتا
صاحب اقتدار کرپشن کرتا ہے تو ادارے تباہ ہوتے ہیں
ہرسال10ہزارارب روپےکی منی لانڈرنگ ہوتی ہے
عوام کےٹیکس کی حفاظت خودکروں گا
بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی میں مدد کریں گے وزیراعظم
کرپشن کی نشاندہی کرنیوالے کو بازیاب پیسے میں سے 20 سے 25 فیصد دینگے
پیسا چوری کر کے باہر لے جانے والے یہاں مافیا بیٹھے ہیں
سرمایہ کاروں کیلئے’’ون ونڈو آپریشن‘‘ بنانےکی کوشش کریں گے
نیب کی ہر ممکن مدد کریں گے وزیراعظم
ہر جگہ مافیا بیٹھے ہیںان پر ہاتھ ڈلے گا تو یہ شور مچائیں گے
یا یہ ملک بچے گا یا کرپٹ لوگ بچیں گے
برسوں سے زیر التوا کیسز نمٹے نہیں ہیں
انصاف کا نظام بھی ٹھیک کرنا ہےچیف جسٹس سے ملاقت کروں گا
ایسا نظام لائیں گے کہ کیسز ایک سال سے زیادہ نہ چلیں
کرپشن کےخاتمےکےلیےپورازورلگانا ہے11سو کنال کے وزیراعظم ہاوس کےبجائے3کمروں کے گھر میں رہوں گا.جہاں 524 نہیں صرف 2 ملازمین ہوں گے اور80 نہیں صرف 2 گاڑیاں(وہ بھی سیکورٹی کی وجہ سے)میرے زیراستعمال ہوں گی. 33 بلٹ پروف گاڑیوں سمیت وزیراعظم ہاوس کی 80 گاڑیوں کی آکشن کریں گے.
کاقوم سے پہلا خطاب
سب سے پہلے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو 22سال میرے ساتھ رہے
قائد اعظم اوراقبال کا پاکستان چاہتا ہوں
میں نے22سال پہلے سیاست میں قدم رکھا
میں نے سیاست کو کبھی بھی کیریئر نہیں سمجھا
میراسیاست میں آنےکامقصد ایک فلاحی ریاست کاقیام تھا
میں آج احسن رشید کو بہت یاد کرتا ہوں
بڑے مشکل وقت میں میرے ساتھ چلنے والوں کا شکریہ
لوگ ان کارکنوں کو ٹانگہ پارٹی کا ساتھ دینے کا طعنہ دیتے تھے
قائد اعظم دنیا کی تاریخ میں انقلاب لیکر آئے
پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل حالات نہیں تھے جیسے آج ہیں
آج پاکستان کا قرضہ 28 ہزار ارب ہے
سلونی بخاری نے ہمارے مشن میں بہت ساتھ دیاان کو بہت یادکررہا ہوں
مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں
آج ملکی قرضہ 28ہزار ارب روپے ہے
7سال پہلے یہ قرضہ 6ہزار ارب تھا
ہم اس قرضےکےبارےمیں بتائیں گےکہ یہ پیسہ کہاں گیا
آج قرضےاتارنےکےلیےنہیں بلکہ سوداداکرنےکےلیےقرضہ لیناپڑرہاہے
روپے پرسارا دباؤ بیرونی قرضوں کی وجہ سے ہے
گزشتہ ایک سال سےہمیں ہر مہینے2ارب ڈالرقرضہ لیناپڑرہاہے
پیپلز پارٹی کی حکومت گئی تو60 ارب روپے کا قرضہ تھا
ملک کوقرضہ اتارنےکیلئےسب سےزیادہ مشکل کاسامناکرناہوگا
ہم ان پانچ ملکوں میں سے ہیں جہاں گندا پانی پینے سے بچوں کی اموات ہوتی ہیں
ہم ان 5 ممالک میں سے ہیں جہاں خوراک نہ ملنے پر عورتوں کی صحت متاثر ہوتی ہےکم غذایت کے باعث بچے صحتمند بچے کا مقابلہ نہیں کر سکتا
کم غذایت کی وجہ سے بچے شدید بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں
اپنے بچوں پر خرچ کرنے کیلیے ملک میں پیسا نہیں
پاکستان کے524 ملازم ہیں
کی80 گاڑیاں اور33 بلٹ پروف گاڑیاں ہیں
ہاؤس1100 کینال پر ہے
ہاؤس کے سالانہ اخراجات کروڑوں روپے کے ہیں
ڈی سی کمشنر گورنر بڑے بڑے گھروں میں رہتے ہیں
ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف صاحب اقتدار کا طرز زندگی انگریز دور جیسا ہے
سب سےاہم چیزہےکہ ہمیں اپنےدلوں میں رحم پیداکرناپڑےگا
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
ہمیں سوچ اور رہن سہن بدلنا ہوگا
ہمارےپاس اپنےبچوں پرخرچ کرنےکیلئےپیسہ نہیں ہے
آج وقت ہے ہم اپنی حالت تبدیل کرسکتے ہیں وزیراعظم
اللہ تعالیٰ بھی اس قوم کی حالت نہیں بدلتاجوکوشش نہ کرے
سابق اسپیکرقومی اسمبلی نے8کروڑروپےبیرون ملک دوروں پرخرچ کیے
کے دوروں پر65 کروڑ روپے خرچ کیے گئے
پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کاسامنا ہے
سوا 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں
قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے
جب ہم اپنے بچوں کوتعلیم نہیں دیں گےتوروزگارکیسےملےگا
ترقی یافتہ ممالک میں امیرطبقہ ٹیکس دیتاہےاورغریبوں پرخرچ کیاجاتاہے
اب ملک کی حالت بدلنےکاوقت آگیاہے
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
سب سےپہلےقانون کی بالادستی لانی ہے
مغرب میں ہر کام میرٹ کے مطابق ہوتا ہے
ملک کے سربراہ کیلیے صادق اور امین ہونا لازم ہے
خلفائےراشدین خود کو احتساب کیلیے عوام کے سامنے پیش کرتے تھے
باہرممالک میں پیسے والےلوگ ٹیکس دیتےہیں
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
حضرت ابوبکر خلیفہ بنے تو انہوں نے اپنی کپڑے کی دکان بند کردی تاکہ مفاد کا ٹکراؤ نہ ہو
یہاں لوگ اقتدار میں آتے ہی پیسا بنانے کیلیے ہیں
اسپیکرقومی اسمبلی کابجٹ16کروڑروپےہے
اقلیتی برادری بھی برابری کےشہری ہیں
آزادی کےبعدہمارےحکمرانوں نےویسےہی رہناشروع کردیاجیسےانگریزرہ رہےتھے
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
برطانیہ کاوزیراعظم جھوٹ بولنےپرنکالاگیا
حاکم کاصادق اورامین ہونالازمی ہے
میں آپ کو مقابلہ کر کے دکھاؤں گا
میں نے ساری زندگی میں ایک چیز سیکھی ہے مقابلہ کرنا
میں 2 ملازم اور 2 گاڑیاں رکھوں گا
اپنے گھر میں رہنا چاہتا تھاصرف سیکیورٹی کے باعث اپنے گھر میں نہیں رہ رہا
گورنر ہاؤسز میں کوئی گورنر نہیں رہے گا
وزیراعظم کے لیے موجود گاڑیوں کی نیلامی کریں گے
تمام گورنر ہاؤسز اور وزیر اعلیٰ ہاؤسز میں سادگی اختیار کریں گے
گزشتہ وزیراعظم کےدوروں پر65 کروڑروپےخرچ کیےگئے
وزیراعظم ہاؤس میں ایک اعلیٰ یونیورسٹی بنائیں گے
ٹاسک فورسز بنائی جائیں گی تاکہ خرچے کم کریں
پیسا بچا کر ان پر خرچ کریں گے جو طبقہ پیچھے چلا گیا ہے
ہم بیرون ممالک سے قرضہ لیتے ہیںشرم نہیں آتی
قرضوں سے کوئی ملک ترقی نہیں کرتا
قرضہ کچھ عرصے کیلیے لیا جاتا ہے
بھکاریوں کی طرح پیسےمانگنےوالوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی
بڑے بڑے گھروں میں رہنے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے
سب سے پہلے ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہے
ہم سادگی اور کفایت شعاری کی مہم چلائیں گے
عشرت حسین کی زیرسربراہی ٹاسک فورس بنائیں گئے,
باہر بھیجا گیا پیسا واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس قائم کریں گے
عوام کواعتماد دیں گے کہ آپ کا ٹیکس آپ پر خرچ ہوگا
عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ ہوگا وزیراعظم
کبھی کسی پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کا سارا پیسا اس ملک میں نہیں
وہ کیسا لیڈر ہے جو اپنی دولت باہر رکھتا ہےسیاست پاکستان میں کرتا ہے
باہر پیسا رکھنے والا سیاستدان باہر سےکنٹرول بھی ہوسکتا ہے
میں باہر سے سرمایہ کاری لے کر آئیں گے
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
سرمایہ کاری کیلیے تمام رکاوٹیں ختم کریں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
جولوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کررہےہیں ان کی رکاوٹوں کودور کریں گے
بیرون ملک کام کرنے والے ملک کا اثاثہ ہیں
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
بیرونی ملک پاکستانیوں کیلیے پیسے ملک بھیجنے میں آسانیاں پیدا کرینگے
اوورسیز پاکستانی اپنا پیسا پاکستان کی بینکوں میں رکھوائیں
ہمیں اس وقت ڈالر کی ضرورت ہے
کرپٹ عناصر پرہاتھ ڈالاجائےگااوریہ لوگ شورمچاناشروع کردیں گے
کرپشن کے خاتمے کیلیے پورا زور لگانا ہے
کوئی بھی ملک اتنی کرپشن برداشت نہیں کر سکتا
صاحب اقتدار کرپشن کرتا ہے تو ادارے تباہ ہوتے ہیں
ہرسال10ہزارارب روپےکی منی لانڈرنگ ہوتی ہے
عوام کےٹیکس کی حفاظت خودکروں گا
بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی میں مدد کریں گے وزیراعظم
کرپشن کی نشاندہی کرنیوالے کو بازیاب پیسے میں سے 20 سے 25 فیصد دینگے
پیسا چوری کر کے باہر لے جانے والے یہاں مافیا بیٹھے ہیں
سرمایہ کاروں کیلئے’’ون ونڈو آپریشن‘‘ بنانےکی کوشش کریں گے
نیب کی ہر ممکن مدد کریں گے وزیراعظم
ہر جگہ مافیا بیٹھے ہیںان پر ہاتھ ڈلے گا تو یہ شور مچائیں گے
یا یہ ملک بچے گا یا کرپٹ لوگ بچیں گے
برسوں سے زیر التوا کیسز نمٹے نہیں ہیں
انصاف کا نظام بھی ٹھیک کرنا ہےچیف جسٹس سے ملاقت کروں گا
ایسا نظام لائیں گے کہ کیسز ایک سال سے زیادہ نہ چلیں
کرپشن کےخاتمےکےلیےپورازورلگانا ہے11سو کنال کے وزیراعظم ہاوس کےبجائے3کمروں کے گھر میں رہوں گا.جہاں 524 نہیں صرف 2 ملازمین ہوں گے اور80 نہیں صرف 2 گاڑیاں(وہ بھی سیکورٹی کی وجہ سے)میرے زیراستعمال ہوں گی. 33 بلٹ پروف گاڑیوں سمیت وزیراعظم ہاوس کی 80 گاڑیوں کی آکشن کریں گے.
کاقوم سے پہلا خطاب
سب سے پہلے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو 22سال میرے ساتھ رہے
قائد اعظم اوراقبال کا پاکستان چاہتا ہوں
میں نے22سال پہلے سیاست میں قدم رکھا
میں نے سیاست کو کبھی بھی کیریئر نہیں سمجھا
میراسیاست میں آنےکامقصد ایک فلاحی ریاست کاقیام تھا
میں آج احسن رشید کو بہت یاد کرتا ہوں
بڑے مشکل وقت میں میرے ساتھ چلنے والوں کا شکریہ
لوگ ان کارکنوں کو ٹانگہ پارٹی کا ساتھ دینے کا طعنہ دیتے تھے
قائد اعظم دنیا کی تاریخ میں انقلاب لیکر آئے
پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل حالات نہیں تھے جیسے آج ہیں
آج پاکستان کا قرضہ 28 ہزار ارب ہے
سلونی بخاری نے ہمارے مشن میں بہت ساتھ دیاان کو بہت یادکررہا ہوں
مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں
آج ملکی قرضہ 28ہزار ارب روپے ہے
7سال پہلے یہ قرضہ 6ہزار ارب تھا
ہم اس قرضےکےبارےمیں بتائیں گےکہ یہ پیسہ کہاں گیا
آج قرضےاتارنےکےلیےنہیں بلکہ سوداداکرنےکےلیےقرضہ لیناپڑرہاہے
روپے پرسارا دباؤ بیرونی قرضوں کی وجہ سے ہے
گزشتہ ایک سال سےہمیں ہر مہینے2ارب ڈالرقرضہ لیناپڑرہاہے
پیپلز پارٹی کی حکومت گئی تو60 ارب روپے کا قرضہ تھا
ملک کوقرضہ اتارنےکیلئےسب سےزیادہ مشکل کاسامناکرناہوگا
ہم ان پانچ ملکوں میں سے ہیں جہاں گندا پانی پینے سے بچوں کی اموات ہوتی ہیں
ہم ان 5 ممالک میں سے ہیں جہاں خوراک نہ ملنے پر عورتوں کی صحت متاثر ہوتی ہےکم غذایت کے باعث بچے صحتمند بچے کا مقابلہ نہیں کر سکتا
کم غذایت کی وجہ سے بچے شدید بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں
اپنے بچوں پر خرچ کرنے کیلیے ملک میں پیسا نہیں
پاکستان کے524 ملازم ہیں
کی80 گاڑیاں اور33 بلٹ پروف گاڑیاں ہیں
ہاؤس1100 کینال پر ہے
ہاؤس کے سالانہ اخراجات کروڑوں روپے کے ہیں
ڈی سی کمشنر گورنر بڑے بڑے گھروں میں رہتے ہیں
ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف صاحب اقتدار کا طرز زندگی انگریز دور جیسا ہے
سب سےاہم چیزہےکہ ہمیں اپنےدلوں میں رحم پیداکرناپڑےگا
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
ہمیں سوچ اور رہن سہن بدلنا ہوگا
ہمارےپاس اپنےبچوں پرخرچ کرنےکیلئےپیسہ نہیں ہے
آج وقت ہے ہم اپنی حالت تبدیل کرسکتے ہیں وزیراعظم
اللہ تعالیٰ بھی اس قوم کی حالت نہیں بدلتاجوکوشش نہ کرے
سابق اسپیکرقومی اسمبلی نے8کروڑروپےبیرون ملک دوروں پرخرچ کیے
کے دوروں پر65 کروڑ روپے خرچ کیے گئے
پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کاسامنا ہے
سوا 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں
قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے
جب ہم اپنے بچوں کوتعلیم نہیں دیں گےتوروزگارکیسےملےگا
ترقی یافتہ ممالک میں امیرطبقہ ٹیکس دیتاہےاورغریبوں پرخرچ کیاجاتاہے
اب ملک کی حالت بدلنےکاوقت آگیاہے
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
سب سےپہلےقانون کی بالادستی لانی ہے
مغرب میں ہر کام میرٹ کے مطابق ہوتا ہے
ملک کے سربراہ کیلیے صادق اور امین ہونا لازم ہے
خلفائےراشدین خود کو احتساب کیلیے عوام کے سامنے پیش کرتے تھے
باہرممالک میں پیسے والےلوگ ٹیکس دیتےہیں
مدینہ کی ریاست کے اصول مغرب نے اپنا لیے ہیں
حضرت ابوبکر خلیفہ بنے تو انہوں نے اپنی کپڑے کی دکان بند کردی تاکہ مفاد کا ٹکراؤ نہ ہو
یہاں لوگ اقتدار میں آتے ہی پیسا بنانے کیلیے ہیں
اسپیکرقومی اسمبلی کابجٹ16کروڑروپےہے
اقلیتی برادری بھی برابری کےشہری ہیں
آزادی کےبعدہمارےحکمرانوں نےویسےہی رہناشروع کردیاجیسےانگریزرہ رہےتھے
اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو قوم ترقی نہیں کرے گی
برطانیہ کاوزیراعظم جھوٹ بولنےپرنکالاگیا
حاکم کاصادق اورامین ہونالازمی ہے
میں آپ کو مقابلہ کر کے دکھاؤں گا
میں نے ساری زندگی میں ایک چیز سیکھی ہے مقابلہ کرنا
میں 2 ملازم اور 2 گاڑیاں رکھوں گا
اپنے گھر میں رہنا چاہتا تھاصرف سیکیورٹی کے باعث اپنے گھر میں نہیں رہ رہا
گورنر ہاؤسز میں کوئی گورنر نہیں رہے گا
وزیراعظم کے لیے موجود گاڑیوں کی نیلامی کریں گے
تمام گورنر ہاؤسز اور وزیر اعلیٰ ہاؤسز میں سادگی اختیار کریں گے
گزشتہ وزیراعظم کےدوروں پر65 کروڑروپےخرچ کیےگئے
وزیراعظم ہاؤس میں ایک اعلیٰ یونیورسٹی بنائیں گے
ٹاسک فورسز بنائی جائیں گی تاکہ خرچے کم کریں
پیسا بچا کر ان پر خرچ کریں گے جو طبقہ پیچھے چلا گیا ہے
ہم بیرون ممالک سے قرضہ لیتے ہیںشرم نہیں آتی
قرضوں سے کوئی ملک ترقی نہیں کرتا
قرضہ کچھ عرصے کیلیے لیا جاتا ہے
بھکاریوں کی طرح پیسےمانگنےوالوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی
بڑے بڑے گھروں میں رہنے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے
سب سے پہلے ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہے
ہم سادگی اور کفایت شعاری کی مہم چلائیں گے
عشرت حسین کی زیرسربراہی ٹاسک فورس بنائیں گئے,
باہر بھیجا گیا پیسا واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس قائم کریں گے
عوام کواعتماد دیں گے کہ آپ کا ٹیکس آپ پر خرچ ہوگا
عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ ہوگا وزیراعظم
کبھی کسی پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کا سارا پیسا اس ملک میں نہیں
وہ کیسا لیڈر ہے جو اپنی دولت باہر رکھتا ہےسیاست پاکستان میں کرتا ہے
باہر پیسا رکھنے والا سیاستدان باہر سےکنٹرول بھی ہوسکتا ہے
میں باہر سے سرمایہ کاری لے کر آئیں گے
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
سرمایہ کاری کیلیے تمام رکاوٹیں ختم کریں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
جولوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کررہےہیں ان کی رکاوٹوں کودور کریں گے
بیرون ملک کام کرنے والے ملک کا اثاثہ ہیں
ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں گے
ہماری حکومت ایکسپورٹ انڈسٹری کی مدد کرےگی
بیرونی ملک پاکستانیوں کیلیے پیسے ملک بھیجنے میں آسانیاں پیدا کرینگے
اوورسیز پاکستانی اپنا پیسا پاکستان کی بینکوں میں رکھوائیں
ہمیں اس وقت ڈالر کی ضرورت ہے
کرپٹ عناصر پرہاتھ ڈالاجائےگااوریہ لوگ شورمچاناشروع کردیں گے
کرپشن کے خاتمے کیلیے پورا زور لگانا ہے
کوئی بھی ملک اتنی کرپشن برداشت نہیں کر سکتا
صاحب اقتدار کرپشن کرتا ہے تو ادارے تباہ ہوتے ہیں
ہرسال10ہزارارب روپےکی منی لانڈرنگ ہوتی ہے
عوام کےٹیکس کی حفاظت خودکروں گا
بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی میں مدد کریں گے وزیراعظم
کرپشن کی نشاندہی کرنیوالے کو بازیاب پیسے میں سے 20 سے 25 فیصد دینگے
پیسا چوری کر کے باہر لے جانے والے یہاں مافیا بیٹھے ہیں
سرمایہ کاروں کیلئے’’ون ونڈو آپریشن‘‘ بنانےکی کوشش کریں گے
نیب کی ہر ممکن مدد کریں گے وزیراعظم
ہر جگہ مافیا بیٹھے ہیںان پر ہاتھ ڈلے گا تو یہ شور مچائیں گے
یا یہ ملک بچے گا یا کرپٹ لوگ بچیں گے
برسوں سے زیر التوا کیسز نمٹے نہیں ہیں
انصاف کا نظام بھی ٹھیک کرنا ہےچیف جسٹس سے ملاقت کروں گا
ایسا نظام لائیں گے کہ کیسز ایک سال سے زیادہ نہ چلیں
کرپشن کےخاتمےکےلیےپورازورلگانا ہے
Courtesy PTV News for video